راجہ طارق محمود خان
لندن : گرین اسٹار سوشل مارکیٹنگ پاکستان کے زیراہتمام ایک اہم تقریب پاکستان ہائی کمیشن لندن میں منعقد ہوئی، جس میں پاکستان میں ماؤں اور بچوں کی صحت سے متعلق سنگین صورتحال پر توجہ دلائی گئی۔ تقریب میں گرین اسٹار کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر سید عزیزالرراب، فیض فاؤنڈیشن ٹرسٹ کی ٹرسٹی منیزا ہاشمی، معروف سماجی رہنما کارل ہوفمین (واشنگٹن ڈی سی)، اور ریحانہ احمد نے اظہارِ خیال کیا، جبکہ ڈپٹی ہائی کمشنر حسیب بن عزیز نے بطورِ میزبان خطاب کیا۔
تقریب کے شرکاء میں فرسٹ سیکرٹریز اعجاز حسین، جواد علی چھٹہ، سرفراز خان، پریس منسٹر علی نواز ملک، عرفان قاضی، شہاب خواجہ، عبدالغفار خان، فواد شمیم، ڈاکٹر سعید، سلیم رضا، تبسم شاکر، آصف شہاب، طاہرہ رضا، آمنہ ظہیر، عالیہ اقبال نقوی، نوید گیلانی، شمہ زاہد اور فیصل احمد سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ شخصیات شامل تھیں
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سید عزیزالرراب نے انکشاف کیا کہ پاکستان اُن چار ممالک میں شامل ہے جہاں دنیا بھر میں ہونے والی ماؤں کی آدھی اموات واقع ہوتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہر مہینے 1300 خواتین زچگی کی پیچیدگیوں کے باعث جان کی بازی ہار جاتی ہیں، اور اگر ان کو حمل کے دوران مکمل نگہداشت اور غذا فراہم کی جائے تو ان کی زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں۔
انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ خواتین کی تولیدی صحت میں بہتری لا کر نہ صرف ان کی زندگی بچائی جا سکتی ہے بلکہ اُنہیں معاشی سرگرمیوں میں دوبارہ شامل کیا جا سکتا ہے۔ اُنہوں نے بنگلہ دیش کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ “اگر وہ شرحِ پیدائش میں کمی لا سکتے ہیں، تو پاکستان کیوں نہیں منیزا ہاشمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ گرین اسٹار کا بورڈ آف ڈائریکٹرز لندن میں موجود ہے تاکہ اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان میں بڑھتی آبادی کے چیلنج سے آگاہ کیا جا سکے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہر ماہ ہزاروں خواتین کی اموات اور بچوں کی صحت کے مسائل ہمارے قومی مستقبل کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔
اس موقع پر گرین اسٹار کی خدمات پر بھی روشنی ڈالی گئی، جن میں تولیدی صحت، خاندانی منصوبہ بندی، غذائی قلت، اور صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی شامل ہے۔آخر میں ڈپٹی ہائی کمشنر حسیب بن عزیز نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان ہائی کمیشن آئندہ بھی اس قسم کی بامقصد تقریبات کی میزبانی کرتا رہے گا۔