زمین گرے یا آسمان پھٹے، قانون سے ہٹ کر کچھ نہیں ہوگا، شیخ رشید 5 بار ایم این اے رہ چکے، التوا لینا ہو تو آئندہ عدالت نہ آنا، جسٹس ہاشم اسپیشل پراسیکیوٹر پر برہم
کورٹ رپورٹر نوائے وقت
اسلام آباد:جنرل ہیڈکوارٹر (جی ایچ کیو) حملہ کیس میں سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر شواہد پیش کرنے کے لیے پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ سے مہلت مانگ لی۔
جسٹس ہاشم خان نے اسپیشل پراسیکیوٹر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ التوا مانگنا ہو تو آئندہ عدالت میں نہ آنا، شیخ رشید کےخلاف کیا شواہد ہیں؟، خدا کا خوف کریں، شیخ رشید 5 مرتبہ ایم این اے رہ چکے ہیں، وہ بزرگ آدمی ہیں، کہاں بھاگ کر جائیں گے
جسٹس ہاشم خان نے کہا کہ اس عدالت میں صرف قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہوگا، زمین گرے یا آسمان پھٹے، عدالت میں قانون سے ہٹ کر کچھ نہیں ہوگا۔
جسٹس ہاشم خان کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
دوران سماعت اسپیشل پراسیکیوٹر کی جانب سے التوا کی استدعا پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ التوا صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا۔
اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ کچھ ملزمان کے اعترافی بیانات پیش کرنا چاہتے ہیں۔
شیخ رشید کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ جن اعترافی بیانات کا حوالہ دے رہے ہیں، وہ فائل کا حصہ ہیں، حکومت مہلت خود مانگتی ہے، الزام عدالتوں اور ملزمان پر لگاتی ہے۔
شیخ رشید کے وکیل نے سماعت اسی ہفتے مقرر کرنے کی استدعا کی۔
جسٹس ہاشم خان کاکڑ کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے مقدمہ لگ جائے گا، اس کی فکر نہ کریں۔