میٹا اور ایپل 60 دن میں جرمانہ ادانہیں کریں گے تو جرمانوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے، یورپی کمیشن
انٹرنیشنل رپورٹرنوائے وقت
برسلز:یورپی یونین نے ایپل اور میٹا پر ڈیجیٹل مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا، جس سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شدید ناراض ہونے کا خطرہ ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ان جرمانوں سے یورپی یونین اور ٹرمپ کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات میں مزید تناؤ پیدا ہونے کا خطرہ ہے، کیوں کہ دونوں فریق بلاک پر بھاری امریکی محصولات سے بچنے کے لیے ایک معاہدے پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔
یورپی کمیشن نے ایپل پر 50 کروڑ یورو (57 کروڑ ڈالر) کا جرمانہ عائد کیا ہے، کیوں کہ کمپنی نے ڈیولپرز کو سستی ڈیلز تک رسائی کے لیے ایپ اسٹور سے باہر کے صارفین کو چلانے سے روک دیا ہے۔
یورپی یونین نے فیس بک اور انسٹاگرام پر ذاتی ڈیٹا کے استعمال سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر میٹا پر 20 کروڑ یورو کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
یہ جرمانے ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ (ڈی ایم ا) کے تحت عائد کیے گئے ہیں، جو گزشتہ سال نافذ العمل ہوا تھا، جس کی وجہ سے دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو یورپی یونین میں مسابقت کے لیے کھلنے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔
کمیشن نے کہا ہے کہ اگر میٹا اور ایپل 60 دن کے اندر جرمانہ ادا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو ان میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
یورپی یونین نے گزشتہ 2 سال کے دوران بڑے جڑواں قوانین، ڈیجیٹل سروسز ایکٹ اور ڈی ایم اے کے ذریعہ اپنے ’قانونی ہتھیار‘ کو مضبوط کیا ہے، لیکن ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد سے یہ خدشات پیدا ہوئے کہ یورپی یونین ان پر عمل درآمد سے گریز کرے گی۔