انڈین سوشل میڈیا اور انڈیا کے انتہائی معروف اور مقبول ترین ٹیلی وژن چینلز اور اخبارات پر پاکستان سے متعلق کئی جعلی خبروں کی بھرمار
محمد ابرارنوائے وقت
نیو دیلی:انڈیا کی جانب سے پاکستان پر حملے کے بعد گذشتہ تین روز سے جاری کشیدگی کے دوران نہ صرف انڈین سوشل میڈیا صارفین بلکہ انڈیا کے انتہائی معروف اور مقبول ترین ٹیلی وژن چینلز اور اخبارات پر پاکستان سے متعلق کئی جعلی خبروں (فیک نیوز) کی بھرمار ہے۔
پاکستانی وزرات اقتصادی امور کی جانب سے دنیا کو قرضے کی اپیل، پاکستان کے ایف 16 لڑاکا طیارے کو مار گرانے، لاہور پر حملے کی ویڈیوز، انڈین بحریہ کی جانب سے کراچی بندرگاہ پر حملے، انڈین فورسز کے اسلام آباد پہنچنے، پاکستانی وزیراعظم کے گھر کے باہر دھماکے، پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر کو حراست میں لیے جانے، پاکستان کے کئی شہروں میں لاک ڈاؤن لگنے اور بلیک آؤٹ ہونے سمیت کئی خبریں انڈین میڈیا پر چلتی رہیں، جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
1999 میں قائم ہونے والا ’زی نیوز‘ چینل انڈیا سمیت دنیا بھر میں خبروں، حالاتِ حاضرہ، سیاست، کھیل اور دیگر موضوعات پر نشریات فراہم کرتا ہے اور اسے انڈیا کے مقبول ترین نیوز چینلز میں شمار کیا جاتا ہے۔
’زی نیوز‘ نے جمعے کی صبح اپنی ہیڈ لائنز اور بعد میں ویب سائٹ پر ایک خبر بریک کی، جس میں کسی ذریعے یا حکومتِ پاکستان کے بیان کا حوالہ دیے بغیر کہا گیا: ’انڈیا کے پاکستان پر بڑے حملے کے بعد پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سمیت لاہور، سیالکوٹ میں مکمل لاک ڈاؤن کر دیا گیا اور پاکستان نے اپنے شہریوں سے کہا کہ وہ گھروں میں رہیں اور تمام لائٹس بند کرکے بلیک آؤٹ کریں۔‘