یہودی عبادت گاہ پر گاڑی اور چاقو سے حملے میں دو اموات: مانچسٹر پولیس

مانچسٹر میں پولیس نے بتایا کہ ایک یہودی عبادت گاہ کے باہر کار چڑھانے اور چاقو کے حملے میں دو افراد مارے گئے جبکہ تین زخمی ہو گئے

نیوز ڈیسک نوائے وقت ، ڈان ٹی وی رپورٹ

مانچسٹر:برطانیہ کے علاقے مانچسٹر میں جمعرات کو پولیس نے بتایا کہ ایک یہودی عبادت گاہ کے باہر کار چڑھانے اور چاقو کے حملے میں دو افراد مارے گئے جبکہ تین زخمی ہو گئے۔

گریٹر مانچسٹر پولیس (جی ایم پی) نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا ’ایک شخص جسے حملہ آور سمجھا جا رہا ہے، جی ایم پی کے مسلح اہلکاروں کی فائرنگ سے زخمی ہوا اور خیال ہے کہ وہ مارا گیا ہے۔‘

پولیس نے مزید کہا کہ اس کی موت کی تصدیق ابھی ممکن نہیں کیونکہ ’اس کے پاس مشکوک سامان موجود تھا۔‘

پولیس کے مطابق بم ڈسپوزل یونٹ کو جائے وقوعہ پر بلایا گیا ہے جبکہ زخمی ہونے والے تین افراد کی حالت ’تشویش ناک‘ ہے۔

یہ حملہ یوم کفارہ کے موقعے پر ہوا جو یہودی مذہبی کیلنڈر میں مقدس ترین دن ہے، جب لوگ کرمپسل میں ہیٹن پارک ہیبرو کانگریگیشن سناگوگ میں جمع تھے۔

پولیس کو مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے نو بجے واقعے کی اطلاع ملی جب ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ایک کار لوگوں پر چڑھ دوڑی اور ایک شخص کو چاقو مارا گیا۔

صبح نو بج کر 34 منٹ پر مسلح پولیس افسر تعینات کر دیے گئے کیوں کہ پولیس کو مزید اطلاعات مل رہی تھیں کہ ایک سکیورٹی گارڈ پر چاقو سے حملہ کیا گیا۔

گریٹر مانچسٹر کے میئر اینڈی برنہم نے اسے ’سنگین واقعہ‘ قرار دیتے ہوئے لوگوں کو علاقے سے دور رہنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو بتایا ’اسی کے ساتھ میں یہ یقین دہانی کرا سکتا ہوں کہ فوری خطرہ ختم ہوتا نظر آ رہا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ موقعے پر موجود افراد اور گریٹر مانچسٹر پولیس اس واقعے سے ’موثر‘ انداز میں نمٹے۔

برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر نے کہا کہ ’یہودی عبادت گاہوں پر اضافی پولیس تعینات کی جا رہی ہے۔‘

واقعے پر ہنگامی ’کوبرا‘ میٹنگ کی صدارت کے لیے کوپن ہیگن سے واپسی کے لیے طیارے میں سوار ہونے سے پہلے سٹارمر نے کہا کہ ’آج صبح مانچسٹر میں ہونے والا حملہ چونکا دینے والا ہے اور ہماری تمام ہمدردیاں متاثرہ افراد کے ساتھ ہیں۔

’میں لندن واپس آ رہا ہوں۔ پہنچتے ہی میں ایک ہنگامی کوبرا میٹنگ کی صدارت کروں گا۔

میں ابھی یہ کہنے کے قابل ہوں کہ ملک بھر کے سناگوگز پر اضافی پولیس تعینات کی جا رہی ہے اور ہم اپنی یہودی برادری کی سلامتی کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔

’میں نے سی ایس ٹی (کمیونٹی سکیورٹی ٹرسٹ) کے مارک گارڈنر اور مانچسٹر کے میئر اینڈی برنہم سے بات کی ہے۔

یومِ کپور یہودی مذہبی کیلنڈر کا سب سے مقدس دن ہے، اس دن بڑی تعداد میں لوگ عبادت گاہوں میں عبادت کے لیے آتے ہیں اور روزہ رکھتے ہیں۔

برطانوی وزیرِ اعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا کہ وہ اس حملے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حقیقت کہ یہ واقعہ یومِ کپور پر پیش آیا، جو یہودی کیلنڈر کا سب سے مقدس دن ہے، اسے مزید ہولناک بنا دیتا ہے، میری دعائیں متاثرین اور ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں، اور میں ایمرجنسی سروسز اور پہلے پہنچنے والے عملے کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ ڈنمارک میں ہونے والی یورپی سربراہی ملاقات سے قبل وطن واپس آئیں گے اور لندن میں حکومت کی ایمرجنسی کوبرا کمیٹی کی صدارت کریں گے۔

کنزرویٹو رہنما کیمی بیڈنوچ نے ’بی بی سی‘ کو بتایا کہ یہ یہودیوں پر ان کے سب سے مقدس دن ہونے والا شرمناک حملہ ہے، انہوں نے اسے ’گھناؤنا اور مکروہ‘ قرار دیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *